Market Equilibrium, Price Ceilings and Price Floors in Economics (Economics in Urdu)

منڈی کا توازن ، زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم قمیت کی حدود


Written by
Syeda Sadia Amber Jilani
 Economist & Economic Analyst


Market Equilibrium / منڈی کا توازن 

مندی کے توازن سے مراد مندی کی وہ حالت ہے۔ جس میں منڈی کی دو اہم قوتیں یعنی کسی شے یا خدمت کی طلب اور رسد آپس میں برابر ہو جاتیں ہیں۔ اور طلب و رسد  کی آپس میں برابری پہ موجود کسی شے کی مقدار، توازنی مقدار اور قیمت ، توازنی قمیت کہلاتی ہے۔

جیسے،

Equilibrium Point -----> Qd = Qs


Price Ceilings / زیادہ سے زیادہ قمیت کی حد ؛

Definition :

Price Ceiling means the legal maximum price of a commodity or service set by the government below the equilibrium point that the sellers or Producers can charge from buyers.

۔Price Ceiling سے مراد کسی شے یا خدمت کی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ وہ زیادہ سے زیادہ قمیت کی حد ہے۔ جو فروخت کار ، خریدار سے وصول کر سکتا ہے۔ حکومت زیادہ تر ضرویات ء زندگی کی اشیاء کی یہ زیادہ سے زیادہ قیمت ان کے خریدار کو فائدہ دینے کے لئیے طے کرتی ہے۔ تاکہ کوئی بھی فروخت کار شے کے خریدار سے اس قیمت سے زیادہ وصول نہ کرے۔ مگر چونکہ یہ زیادہ سے زیادہ قمیت،  نقطہ ء توازن یا توازنی قیمت سے نیچے طے کی جاتی ہے۔ جو کہ منڈی میں شے کی قلت (Shortage) کاسبب بنتی ہے۔ کیونکہ Price Ceilings کے توازنی قیمت سے کم ہونے کی وجہ سے شے کی طلب اس کی رسد سے بڑھ جاتی ہے۔  

Qd > Qs

مثال کے طور پر، اگر حکومت دودھ کے لیے ایک خاص قیمت مقرر کر دے۔ کہ کوئی بھی خریدار اس قیمت سے زیادہ ادا نہ کرے۔ اس سے دودھ کی طلب میں اضافہ ہوگا۔ جب کہ اس کی  رسد میں طلب کے مطابق اضافہ نہیں ہوگا۔ جس سے مارکیٹ میں شے کی قلت پیدا ہو جائے گی۔


Price Floors / کم سے کم قمیت کی حد ;

Definition:

Price Floor means the legal minimum price of a commodity or service set by the government above the equilibrium point that the sellers or Producers can charge from buyers.

۔Price Floor سے مراد کسی شے یا خدمت کی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ وہ کم سے کم قمیت کی حد ہے۔ جس سے کم پہ کوئی فروخت کار اپنی شے یا خدمت نہ فروخت کرے۔ حکومت زیادہ تر زرعی اجناس وغیرہ کی پرائس فلورز مقرر کرتی ہے۔ تاکہ فروخت کار یا کسان وغیرہ کو فائدہ دیا جا سکے۔ 

مگر یہ کم سے کم قمیت،  نقطہ ء توازن یا توازنی قیمت سے اوپر طے کی جاتی ہے۔ جو کہ منڈی میں شے کی اضافی رسد (Surplus) کاسبب بنتی ہے۔ کیونکہ Price Floors کے توازنی قیمت سے زیادہ ہونے کی وجہ سے شے کی اس کی طلب کم اور رسد زیادہ ہوجاتی ہے۔ 

Qd < Qs

مثال کے طور پر، اگر حکومت گندم کی ایک مخصوص قیمت مقرر کرتی ہے۔ کہ کوئی فروخت کنندہ اس قیمت سے کم پر گندم ہرگز فروخت نہ کرے۔ اس سےگندم کی رسد بڑھے گی۔ اور گندم کی طلب کم ہو جائے گی ۔ جس سے مارکیٹ میں گندم کی اضافی رسد کے یا سرپلس پیدا ہو جائے گا۔

Conclusion / ؛ نتیجہ و حاصل ء بحث 

جب کسی شے یا خدمت کی قیمت کی حد، توازنی قیمت سے نیچے یعنی Price Ceiling مقرر کی جاتی ہے، تو اس سے اس شے یا خدمت کی طلب اس کی رسد سے بڑھ جاتی ہے۔  یعنی قلت پیدا ہو جاتی ہے۔  اس زیادہ طلب کی وجہ سے مارکیٹ میں شے کی قیمت بڑھ جائے گی۔  جسے رسد میں اضافہ اور طلب میں کمی ہو گی۔ آخر کار منڈی کو توازن حاصل ہو جائے گا۔ جہاں طلب و رسد کی قوتیں آپس میں برابر ہو جائیں گی۔ اور منڈی توازنی قیمت پہ آ جائے گی۔

جیسا کہ،

Qd = Qs ---->P*


جب حکومت کی طرف کسی شے کی قیمت کی کم سے کم حد یعنی Price Floors طے کی جاتی ہے۔ تو اس سے منڈی میں شے کی طلب میں کمی اور اضافی رسد یعنی سر پلس وجود میں آجاتا ہے۔ اس اضافی رسد اور طلب میں کمی سے شے کی  قیمت گر جائے گی۔ اور آخر کار منڈی حرکت کرتے نقطہ ء توازن پہ آ جائے گی۔  جہاں نہ تو قلت ہے اور نہ ہی سرپلس۔ 

Qd = Qs---->P* 

 کہ ڈایا گرام میں   بیان کیا گیا ہے۔

Market Equilibrium, Price Ceiling And Price Floor
Market Equilibrium 


Summary / ؛ اہم نکات و

 خلاصہ 

Price Ceilings
میں قمیت کو توازنی قیمت سے نیچے طے کیا جاتا ہے۔ تاکہ کسی شے یا خدمت کی قمیت کو ایک خاص حد سے بڑھنے سے روکا جا سکے۔
  Price Floors
میں قیمت کو توازنی قیمت سے اوپر مقرر کیا جاتا ہے۔ تاکہ کسے شے یا خدمت کی قیمت کو ایک مخصوص حد سے نیچے گرنے سے روکا جا سکے۔




Post a Comment

0 Comments